پونا کالج میں " جشنِ جوہر کانپوری کا شاندار انعقاد



پونہ:( محمد جاوید مولا)علمی، ادبی و ثقافتی شہر پونے کی مشہور ادبی تنظیم  اے سی ایف سی ( اسلم چشتی فرینڈ سرکل) اور بزمِ ادب شعبئہ اُردو ،عربی و فارسی پونا کالج کے زیرِ اہتمام عصرِ حاضر کے عوامی ممتاز شاعر جوہر کانپوری کا جشن پونا کالج میں جشنِ جمہوریہ کے موقع پر آل انڈیا مُشاعرے کی صورت میں عالیشان طریقے سے منایا گیا - جشن کے پہلے اجلاس میں ممتاز محقق و ادیب ڈاکٹر مہتاب عالم نے نظامت کے فرائض ادا کرتے ہوئے جوہر کانپوری کے فن اور شخصیت پر گفتگو کرتے ہوئے انہیں  عصری اُردو شاعری کا نباض قرار دیا اسی کے ساتھ انہوں نے اے سی ایف سی کی ادبی کارکردگیوں اور اے سی ایف سی کے زیرِ اہتمام  ہندوستان کے مختلف شہروں میں منعقد ہونے والے مشاعروں پر بھی روشنی ڈالی جس میں جشنِ شمس رمزی، جشنِ ڈاکٹر راحت اندوری ، اے سی ایف سی کی ایک شام انتظار حُسین اور ندا فاضلی کے نام، جشنِ ڈاکٹر زبیر فاروق العرشی،  نصرت مہدی، جشنِ ڈاکٹر ماجد دیوبندی ،ڈاکٹر زبیر فاروق اور افروز عالم، دہلی کی ایک شام پروفیسر عنوان چشتی ،شمس رمزی اور شہباز ندیم ضیائی کے نام خصوصی طور پر ذکر کیا -  ڈاکٹر معین الدین خان فلاحی ( وائس پرنسپل)پونا کالج اور پروگرام کے مہمانِ ذی وقار نے اپنی انفرادی تقریر میں پونا کالج کی تعلیمی کارکردگیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کالج کی علمی سرگرمیوں کے علاوہ ثقافتی، سماجی سائنسی اور ادبی تقاریب اور سیمیناروں کے خدمات کا تعارف پیش کیا - اس مبارک موقع پر مہمانانِ ذی وقار کی شکل میں حاجی اقبال خان، وقار احمد شیخ، فاروق ابراہیم پونا والا خصوصی طور پر موجود تھے تمام مہمانان اور صاحبِ اعزاز کی گلپوشی کی بھی رسم ادا کی گئی - جوہر کانپوری کو پروفیسر (ڈاکٹر) آفتاب انور شیخ کے ہاتھوں اے سی ایف سی ایوارڈ  اور سپاس نامہ  پیش کیا گیا اس سپاس نامہ کو سید حلیم زیدی نے پڑھ کر سنایا - پونا کالج کے پرنسپل پروفیسر ( ڈاکٹر) آفتاب انور شیخ نے اپنی پُر اثر تقریر میں اُردو زبان سے مَحبّت کا اظہار اس طرح کیا کہ ہر سال اسی طرح ایک مُشاعرہ کا اہتمام پونا  کالج میں کیا جائے گا جس سے اُردو زبان کے فروغ میں پونا کالج اپنا اہم کردار ادا کرے گا - اس کے فوراً بعد نامور عالمی شہرت یافتہ ناظم و شاعر  معین شاداب نے مائک سنبھالا ۔ مُشاعرے کا آغاز راحت اندوری اور منوّر رانا کو یاد کرتے ہوئے اپنی نظامت کا سلسلہ اس انداز سے آگے بڑھایا کہ ہال میں بیٹھے ہوئے تمام سامعین واہ واہ کی آوازیں بلند کرنے لگے اور مُشاعرے میں ادبی فضا قائم ہونے لگی اور آہستہ آہستہ مُشاعرہ بتدریج ارتقائی منزلیں طے کرنے لگا - اسلم چشتی، معین شاداب ،سہیل لکھنوی ، عادل رشید ، ڈاکٹر مہتاب عالم ، حنا تیموری ، شائستہ ثناء ، ضیاء باغپتی ، سید حلیم زیدی، تنویر شولاپوری نے مُشاعرے کو بام عروج پر پہنچانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی - آخر میں اپنے منفرد لب و لہجہ میں انقلابی اور صالح خیالات کے مالک جوہر کانپوری نے جب توانا اشعار اور اپنے بیباکانہ انداز میں  سنانا شروع کیے تو سامعین نے دل کھول کر داد سے نوازا جوہر کانپوری نے اپنی نظم سے جو داد و تحسین حاصل کی وہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے رات دو بجے تک ہال سامعین سے کھچاکچ بھرا ہُوا تھا - پونے کے تقریباً ہر طبقے کے سامعین نے اس جشن میں شرکت کی اور آخر تک ہال میں موجود رہے - یہ مُشاعرہ خوشگوار، شاندار اور کامیاب مُشاعرہ پروفیسر ( ڈاکٹر) انوار احمد شیخ پرنسپل پونا کالج کے شکریہ پر اختتام کو پہونچا - سامعین کے ذوق کے لیے کچھ اشعار حاضرِ خدمت ہیں - 

ہم تو سورج کو تھکا دیں حوصلوں کی دوڑ میں 
اور ہوں گے وہ جنہیں رستے میں سایہ  چاہیے 

(جوہر کانپوری ) 

یہ فیصلہ میرا تھا جی بھر کے تمہیں چاہوں 
یہ حق ہے تمہیں حاصل جو چاہے سزا دینا 

( اسلم چشتی) 

گھر کے اندر کب تک جان جلاؤ گے 
باہر  نکلو  موسم  کو  محسوس   کرو 

( معین شاداب) 

آپ کے ذہن میں ہر وقت بدن رہتا ہے 
آپ کو  سچّی مَحبّت  نہیں ملنے  والی 

(عادل رشید ) 

تم بھی ڈوبےڈوبےتھےمَیں بھی کھوئی کھوئی تھی 
وہ  بھی  کیا  زمانہ  تھا  یہ   بھی  کیا طزمانہ ہے 

( حنا تیموری) 

اک روز  آسماں کی  طرف  لوٹ جائیں گے 
اُس ربِّ کُل جہاں کی طرف لوٹ جائیں گے 

(. سہیل لکھنوی ) 

کھلونے  کی طرح  دل سے  ہمارے کھیلنے والے 
ہماری بد دعا ہے جا تجھے بھی عشق بھی ہو جائے 

( شائستہ ثناء) 

اپنے اجداد کی مٹّی  سے مَحبّت ہے  ہمیں 
ورنہ دنیا میں ہیں رہنے کو ٹھکانے کتنے 

( ڈاکٹر مہتاب عالم ) 

مرے مزاج سے واقف نہیں ہے تو اب تک 
ڈھلی  ہے عمر  مگر گرم  ہے لہو اب تک 

( ضیاء باغپتی )

ہم ایک دوسرے سے جدائی کے باوجود 
اتنے  قریب  ہیں کہ  کوئی  فاصلہ  نہیں 

( سیّد حلیم زیدی ) 

نصیب  اس  کو  کہوں  یا  مَیں اپنی کوتاہی 
کہ میری ذات میں سارے ہُنر ادھورے ہیں 

( تنویر شولاپوری )

Post a Comment

Previous Post Next Post